ریسٹورنٹ میں احسن اقبال کیخلاف نعرے لگانے والی فیملی نے نارووال جا کر ان سے معذرت کرلی

 



ریسٹورنٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے خلاف نعرے لگانے والے اہل خانہ نارووال پہنچ گئے اور ان سے معافی مانگی۔

خیال رہے کہ پنجاب کے علاقے بہرہ میں احسن اقبال کو ریسٹورنٹ میں دیکھ کر پی ٹی آئی کے کچھ حامیوں نے مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے رہنما کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔


عمران خان کی سیاست جھوٹ اور فریب پر مبنی ہے، وہ دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکتے، احسن اقبال

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احسن اقبال ریسٹورنٹ کے کاؤنٹر پر کھڑے ہیں، جس میں احسن اقبال بھی شامل ہو گئے۔

اس دوران ریسٹورنٹ میں موجود شہری ویڈیو ریکارڈ کرتے رہے اور کچھ دیر بعد خواتین اور دیگر نعرے لگاتے ہوئے باہر نکل گئے۔

اس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک اور بیرون ملک سے یکجہتی کے پیغامات آرہے ہیں۔ اس طرح کے واقعات کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے، اگر میرا کوئی سکیورٹی گارڈ یا کوئی جذباتی حمایتی ہوتا تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی تھی۔

احسن اقبال نے عید کے روز ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث اہل خانہ نارووال آئے ہیں اور ملاقات میں اپنے کیے پر معافی مانگی ہے، اہل خانہ نے افسوس اور شرمندگی کا اظہار کیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ میں نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ ان کے خلاف قانونی کارروائی نہ کی جائے، ہم سب پاکستانی ہیں، اختلاف رائے کے حق کو نفرت میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے، باہمی احترام کو برقرار رکھا جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اہل خانہ نے ایک تصویر بھی پوسٹ کی ہے جس میں وہ ممکنہ طور پر احسن اقبال کے ساتھ اپنے گھر میں خوش گوار موڈ میں بیٹھے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post